لاہور:پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ سطحی قیادت نے آٹااورچینی کے فرضی بحران پےدا کےے جانے کے بعد بالآخرپنجاب کی وزارت اعلیٰ کابھاری بوجھ سردارعثمان بزدارکے ناتواں کندھوں سے ہٹانے کافیصلہ کرلیاہے اورملکی سیاست کے اہم ترین عہدے کےلیئے متبادل اورموزوں امیدواروں کے ناموں پر مشاورت شروع کردی ،وزیراعظم کواس بات پر قائل کر لیا گیا کہ عثمان بزدار کی جگہ متحرک اور فعال وزیراعلیٰ لا کر ہی اہم ترین صوبے میں پی ٹی آئی کی مستقبل کی سیاست کو بچایا جا سکتاہے،،صوبائی وزےر خزانہ پنجاب وزارت اعلیٰ گےم سے آﺅٹ،سےد ےاور عباس بخاری،عبدالعلےم خان اورمحسن لغاری کے ناموں مےں سے کسی اےک پراتفاق۔مستندذرائع کےمطابق تھنک ٹینک پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے عہدے کےلئے جن ناموں پربڑی سنجےدگی کے ساتھ غور و خوض کےاجارہاتھاان مےںپی ٹی آئی کے مرکزی رہنما زلفی بخاری کے بھائی رکن پنجاب اسمبلی سیدیاورعباس بخاری،عبدالعلیم خان،محسن لغاری،مےاں اسلم اقبال اورمخدوم جواں بخت ہاشم کے نام شامل تھے تاہم صوبائی وزےر خزانہ مخدوم جواں بخت ہاشم کواس گےم سے آﺅٹ کرکے ان کی جگہ محسن لغاری کوان جگہ شامل کےاگےااسی طرح صوبائی وزےر مےاں اسلم اقبال کوبھی عبدالعلےم خاں کے حق مےںدستبرار ہوگئے ہیں،باقی عبدالعلےم خاں،ےاورعباس بخاری اورمحسن لغاری کے نام زیرغورہیں لیکن عبدالعلےم خاں اور ےاور عباس بخاری پربعض اراکین پنجاب اسمبلی اورپنجاب سے منتخب ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کے شدیداعتراضات کی وجہ سے تھنک ٹینک کوپنجاب کےلئے کوئی تیسرامتبادل امیدوارغور کےاجارہاہے۔