اسلام آباد: پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے چھ اعلیٰ افسران کی دہری شہریت کا انکشاف ہوا ہے،سپریم کورٹ آف پاکستان کے دہری شہریت کی ممانعت کے2018ءکے فیصلے کی سنگین خلاف ورزی،مذکورہ دہری شہریت کے حامل چھ افسران نے پی اے آر سی کے اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن بھی ہوا میں اڑا دی،غیر ملکی شہریت چھوڑنے کی بجائے نوٹس کے جواب میں معاملے کو دبانے کی کوشش کی جبکہ آئندہ چند روز میں پی اے آر سی کے اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے دہری شہریت کے حامل افسران کو نوٹسز بھجوائے جانے کا امکان ہے۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ 5مئی 2020ءکو پی اے آر سی کے اسٹیبلشمنٹ کے ڈائریکٹر کی طرف سے قومی زرعی تحقیقاتی کونسل کے چھ اعلیٰ افسران جن میں ممبر انچارج(سی اینڈ ایم)ڈاکٹر غلام محمد علی،سینئر سیکشن افسر(سی ایس آئی)ڈاکٹر راشد سلیم،ڈائریکٹر/پی ایس او (آر آر آئی(مقبول شہباز،ڈائریکٹر/پی ایس او(پی آر ٹی ایس ملتان) امیر حمزہ،ڈائریکٹر/پی ایس او(ایل آر آر آئی)شاہد مقصود گل اور پی ایس او(اے ایس آئی)این اے آر سی ڈاکٹر حیدر خان کو5مئی2020ءکو نوٹس بھجوائے گئے کہ سپریم کورٹ نے از خودنوٹس کیس کا 2018ءمیں جو فیصلہ دیا تھا اسکے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم غیر ملکی شہریت کا حامل نہیں ہوسکتا جبکہ آپ نے مذکورہ فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوسرے ممالک میں اپنے اور آپ کے خاندان کے لوگوں کے لئے شہریت/مستقل رہائش حاصل کی ہے۔اس کی وجہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔