Pakistan latest updates, breaking news, news in urdu

اسلام آباد ہائیکورٹ کانیوی سیلنگ کلب فوری سیل کرنیکا حکم

کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں:چیف جسٹس ہائیکورٹ کے ریمارکس

335
Spread the love

اسلام آباد (آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان نیوی سیلنگ کلب کو فوری سیل کرنے کا حکم دے دیا عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ ،سی ڈی اے کے ذریعے نیوی کلب کو سیل کرائیں پاکستان نیوی سیلنگ کلب کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین سی ڈی اے اور سی ڈی اے بورڈ ممبران حلف نامے جمع کرائیں کیوں نہ مبینہ غفلت کی وجہ سے سی ڈی اے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے عدالت نے راول ڈیم کے کنارے پاکستان نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کے خلاف جواب طلب کر لیا جس پر سی ڈی احکام نے عدالت کو بتایا کہ الاٹمنٹ لیٹر بھی نہیں اور اس کی نہ منظوری ہوئی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان نیوی کلب کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے لے جایا جائے جس پر سی ڈی اے احکام نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم پاکستان نے راول جھیل کے قریب تعمیرات کی اجازت دی تھی چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کوئی بالادستی ہو گی کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے سی ڈی اے ممبر بورڈ بتانے میں کترا رہے ہیں کہ کمرشل بلڈنگ پاکستان نیوی کی ہے اور غیرقانونی ہے جس پر نیوی کے نمائندہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں کچھ وقت دیں ہم جواب جمع کرائیں گے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کس بات کا وقت اس عدالت سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے آپکی بہت عزت ہے آپکے شہیدوں کیلئے ہم کسی قسم کی بھی قربانی دینے کو تیار ہیں لیکن اگر آپ غیرقانونی کام کریں گے تو یہ درست نہیں آپ کیوں اس چیز کا دفاع کر رہے ہیں جس کا دفاع نہیں کر سکتے عدالت نے دوران سماعت یہ ریمارکس بھی دیے کہ چیئرمین سی ڈی اے اور بورڈ ممبرز کے خلاف مبینہ غفلت پر کارروائی کا آغاز کیوں نہ کیا جائے یہ کوئی قبائلی علاقے نہیں ہیں بلکہ وفاقی دارالحکومت ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ میں عدالت کی معاونت کرنا چاہتا ہوں جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کیا کہ آپ معاونت نہیں کر سکتے پہلے جائیں اور بلڈنگ سیل کریں نیوی نے کس قانون اور اتھارٹی کے تحت کمرشل پراجیکٹس شروع کر دیے ہیںعدالت نے ہدایت کی کہ کس اتھارٹی کے تحت پاکستان نیوی کمرشل پروجیکٹ چلا رہی ہے آئندہ سماعت پر مطمئن کیا جائے عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔