Pakistan latest updates, breaking news, news in urdu

اسلامی قوانین میں عورت کی عورت سے شادی جائز نہیں: ایڈووکیٹ جنرل

لاہورہائیکورٹ کاٹیکسلاکے علی آکاش کامیڈیکل ٹیسٹ ضرورکرانے کاحکم

321
Spread the love

راہلپنڈی:لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں لڑکی سے لڑکا بن کر شادی کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی قوانین میں عورت کی عورت سے شادی جائز نہیں۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے لڑکی سے لڑکا بن کر شادی کرنے والے علی آکاش کا میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔لڑکی سے لڑکا بن کر شادی کرنے کے کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے کی۔علی آکاش کے وکیل نے دورانِ سماعت عدالتِ عالیہ کو بتایا کہ علی آکاش کو ٹائیفائیڈ ہے، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، لہٰذا انہیں مزید وقت دیا جائے۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ دونوں میاں بیوی کو عدالت پہنچنے کے لیے سیکیورٹی چاہیے، پولیس کی جانب سے دونوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، راولپنڈی پولیس پر اعتماد نہیں، لاہور پولیس کی سیکیورٹی چاہیے۔ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اسلامی قوانین میں عورت کی عورت سے شادی جائز نہیں۔عدالتِ عالیہ نے کہا کہ کیس کے حل کے لیے عدالت کے پاس 3 آپشنز موجود ہیں، مکمل کیس ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کو بھیج دیا جائے یا عدالتِ عالیہ خود کوئی جنرل آرڈر پاس کر دے یا وکلاء اس پر معاونت کریں۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ہدایت کی کہ تینوں صورتوں میں علی آکاش کا میڈیکل ٹیسٹ لازمی ہے۔