ملکی مفاد کیلئے قانون سازی کے بدلے این آراو نہیں دے سکتے:وزیراعظم عمران
کرپٹ، بدعنوان عناصر کیخلاف کارروائی ضروری ہے:،اجلاسوں سے خطاب
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق قانون سازی پاکستان کیلئے ضروری ہے۔ ملکی مفاد میں ہونیوالی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے۔تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے ارکان کو پارلیمنٹ میں قانون سازی کی اہمیت سے آگاہ کیا۔ان کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم ماضی کی خرابیوں کو درست کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کیلئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کر رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ قومی مفاد کیلئے قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چاہیے۔وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ اپوزیشن این آر او مانگتی ہے جو کسی صورت نہیں دیں گے۔ پی ٹی آئی اپنے منشور سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ہم نے ایسا کیا تو تباہی ہوگی۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی کے شعبے میں جاری ریفارمز کے حوالے سے اجلاس ہوا۔وزیرِ اعظم کو توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل، ملکی ضروریات کے مطابق بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے، گیس کے شعبے میں اصلاحات اور توانائی کے شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ملکی معیشت کے استحکام کے لئے از حد ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں موجود انتظامی خامیوں، چوری، کرپشن اور دیگر مسائل کا سارا بوجھ عوام الناس کو برداشت کرنا پڑتا ہے جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحاتی لائحہ عمل پر مقررہ ٹائم لائنز کے ساتھ عمل درآمدکے لئے ایکشن پلان مرتب کیا جائے۔وزیرِ اعظم نے بجلی اور گیس کے شعبے میں صارفین کے لئے غیر ضروری مسائل پیدا کرنے والے اور بدعنوانیوں کے مرتکب عناصر کے حوالے سے ہدایت کی کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی یقینی بنائی جائے۔