کشمیر پر سخت موقف اپنانے کی ضرورت ہے:سراج الحق
ترانے ، نقشے بنانے سے کچھ نہیں ہوگا،خالد محمود،قومی کشمیرکانفرنس
اسلام آباد:امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی زیرصدارت قومی کشمیرکانفرنس ہوئی جس میںقومی لیڈرز اورجموں و کشمیر کی لیڈرشپ سمیت دیگرطبقات نے شرکت کی ،اجلاس میں جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر خالد محمود امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر شریک بھی شریک ہوئے،صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، سید عبداللہ گیلانی نمائندہ سید علی گیلانی ،خواجہ منظور تارڑ ایڈوکیٹ صدر جموں کشمیر لبریشن لیگ، عبداللہ گل چیئرمین تحریک نوجوانان پاکستان، مولانا امجد خان سیکرٹری جنرل جے یو آئی، محمد شفیق ایڈووکیٹ صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس، وزیر حسین کاظمی نائب صدر اسلامی تحریک ، امتیاز احمد صدیقی صدر جمعیت علما جموں و کشمیر، غلام محمد صفی کنوینر تحریک حریت جموں و کشمیر، محمد مطلوب انقلابی نائب صدر پی پی پی آزاد کشمیر، محمد سلطان کنوینر انصاف پارٹی کشمیر، سید یوسف نسیم تحریک حریت جموں و کشمیر، عبدالرشید ترابی کنوینر کشمیر رابطہ کونسل، حافظ زبیر احمد ظہیر مرکزی صدر اسلامی جمہوری اتحاد، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر ملی یکجہتی کونسل پاکستان شریک ہیںقومی کشمیر کانفرنس سے افتتاحی خطاب میںسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ تمام پارٹیز، مقبوضہ کشمیر و آزاد کشمیر کی قیادت کو خوش آمدید کہتے ہیں۔آج کا اجلاس کشمیر کیلئے کوئی جامع پلان مرتب کرنے کیلئے ہے،تحریک آزادی کشمیر کی موجودہ صورتحال کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے،ہمیں کشمیر پر سخت گیر موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے،قومی لیڈرزسے کشمیر کے ایشو پر مشاورت طلب کی ہے،کشمیر کا درد سمجھنے اور اسے پاکستان کا دیرینہ مسئلہ سمجھنے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر خالد محمود امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر اپنے خطاب میںحکومت پاکستان کا افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا شروع کیا جانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔بھارت کیلئے عملی طور پر فضائی حدود کا کھولا جانا کشمیر کاز سے زیادتی ہے ۔ترانے جاری کرنے، فرضی نقشے بنانے اور شاہراہوں کے نام رکھنے سے کچھ نہیں ہوگا۔