نمل یونیورسٹی میں اساتذہ کی سلیکشن میں من پسند اور سفارشی امیدواروں کے وارے نیارے ، قواعد وضوابط کی دھجیاں اڑا دی گئی
اسلام آباد:نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں اساتذہ کی سلیکشن میں تمام قواعد وضوابط پامال کر دیئے گئے ،من پسند اور سفارشی امیدواروں کے وارے نیارے ہوگئے،
صرف چار ریسرچ پیپرز رکھنے والی خاتون ڈاکٹر سعدیہ ریاض ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے پی ایچ ڈی کے لئے منظور شدہ نہ ہونے کے باوجود فلاح پانے والوں میں شامل ہو گئیں،ڈاکٹر رضوان بھی ریسرچ پیپرز اور تجربہ میں دیگر امید واروں سے بہت پیچھے ہونے کے باوجود کامیابی سے ہم کنار ہو گئے، نمل یونیورسٹی سے ملنے والے ریکارڈ کے مطابق سعد نامی لیکچرار کے عہدے پر تعینات کیاگیا جو کہ صرف ایم فل ہے حالانکہ اس کے مقابلے میں پی ایچ ڈی اور تجربہ کار لوگ موجود تھے
لیکن خفیہ ہاتھ نے کامیابی کا سہرا اس کے سر پر باندھ دیا۔حیرت کی بات یہ ہے کہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کی سلیکشن دوسری بار بھی نہیں کی گئی حالانکہ اس عہدے کے لئے جو امید وار تھے وہ معیار پر پورا اترتے تھے لیکن اس عہدے کے لئے سلیکشن بورڈ میں موجود کسی بھی فرد کا عزیز رشتہ دار موجود نہیں تھا اس لئے اس عہدے پر تعیناتی کو چھوڑ دیا گیا ۔واضح رہے کہ سلیکشن بورڈ میں نسٹ کی ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ محترمہ طوبیٰ بھی شامل تھیں ،
ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے وگرنہ میرٹ کی دھجیاں اڑانے سے اہل امید واروں کی شدید حوصلہ شکنی ہوگی۔