کامسیٹس یونیورسٹی میں غیر اخلاقی سوالنامہ پر یونیورسٹی کے اہم دیگر کردار بھی بے نقاب
اسلام آباد (ظفر ملک)کامسیٹس یونیورسٹی میں غیر اخلاقی سوالنامہ پر یونیورسٹی کے اہم دیگر کردار بھی بے نقاب ہو گئے ہیں،وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور قائمہ کمیٹی نے تمام کرداروں کو سخت ترین سزا دینے کا فیصلہ کر لیا ہے،ریکٹر یونیورسٹی ،رجسٹرار،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ،ہیڈ آف الکٹرانک انجینرنگ سمیت دیگر اہم افراد کے نام سامنے ا گئے،انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی میں مبینہ طور پر غیر اخلاقی سوالنامہ دسمبر 2022کا معاملہ ہے اور اس پر فرسٹ ائیر انجیرنگ کے طلبا نے اسی وقت احتجاج کیا اور اپنے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ سمیت رجسٹرار و ریکٹر تک گئے لیکن سب نے مجرمانہ خاموشی اپناتے ہوئے ،،مٹی پاؤ ،،فارمولا اپنایا،بعدازاں طلباء و طالبات کے والدین نے بھی یونیورسٹی میں شکایات کیں لیکن انکی کوئی نہ سنی گئی،اب جبکہ طلبا و طالبات نے مبینہ طور پر وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ سے رابطہ کیا تو تھرتھلی مچ گئی اور فوری طور نام نہاد انکوائری کر کے ایڈہاک پروفیسر کو قربانی کا بکرا بنا جبکہ انکے اصل کردار یونیورسٹی میں ہی موجود ہیں،اس پر ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار پروفیسر سجاد مدنی جو کہ ڈبل شاہ کے نام سے مشہور ہے انہیں پروفیسر کی سیٹ سے ہٹایا گیا تو وہ موصوف رجسٹرار کے عہدہ سے چمٹ گئے ،دوسری جانب ریکٹر ڈاکٹر تبسم افضل جو غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں انکی ماہانہ 15لاکھ تنخواہ دو ہزار لیٹر پٹرول،بنگلہ گاڑیاں تھیں اور انہیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی سفارش پر ڈیموٹ کر دیا گیا،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ فرحت نثار اور شرجیل سائیں سے متعلق بھی وفاقی وزیر اور قائمہ کمیٹی کو تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں،یہاں ذرائع کا کہنا ہے مذکورہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی نہ کی گئی تو بھر انداز میں باقاعدہ تحریک چلائی جائے گی۔