Pakistan latest updates, breaking news, news in urdu

کامسیٹس یونیورسٹی کن تین اداروں کے ساتھ جھوٹ بول رہی ہے؟

ملزم کو کیوں ہیرو بنا رہی ہے؟

29
Spread the love

اسلام آباد(ظفر ملک)کامسیٹس یونیورسٹی میں مبینہ طور پر بہن بھائی کے رشتہ کوبدنام کرنے کی کوشش پر یونیورسٹی مافیا بیک وقت تین اہم اداروں کی کمیٹیوں کو غلط بیانی کر کے چکمہ دینے میں مصروف ہے،شکایت کرنے والے طلبا کو انتظامیہ نے انکے مستقبل کو تاریک کرنے کی بھی دھمکی دیدی،ایچ ای سی،قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت کی کمیٹی مطلوبہ اہداف تک تاحال نہ پہنچ سکی ہے ،ریکٹر،رجسٹرار،ایڈیشنل رجسٹرار،ہومینٹی آف ہیڈ،شعبہ الیکٹرک انجیئرنگ،کے خلاف ایف آئی اے میں عام شہریوں کی جانب سے درخواست دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے

ذرائع کے مطابق ایچ ای سی ،قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کامسٹس یونیورسٹی میں مبنیہ طور بہن بھائی کے رشتہ کو بدنام کرنے والے سوالنامہ پر تحقیقات کرنا چاہی تو یونیورسٹی انتطامیہ نے انہیں غلط معلومات فراہم کرنی شروع کر دی ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سینکنڈل کے اصل کردار ایڈہاک پروفیسر خیرالبشر کی اب انتظامیہ نے تعریفیں کرنا شروع کر دیں اور کہا گیا کہ خیر البشر انتہائی ہونہار پروفیسر ہے اور اس سلسلہ میں مزید تحقیقات کرکے تمام کمیٹیوں کو اگاہ کردیا جائے گا،دوسری جانب مذکورہ چک شہزاد پولیس نے تاحال اس پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی ہے

اور اس پر تحریک لبیک اور جماعت اسلامی نے مظاہروں کی دھمکی بھی دے رکھی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل رجسٹرار نوید اے خان کو سپیشل ٹاسک دیدیا گیا ہے کہ شکایت کرنے والے طلبا کو ہر صورت چپ کروایا جائے

اور اگر ایسا ممکن نہ ہواتو یونیورسٹی میں دیگر اقربا پروری،کرپشن اور میرٹ سے ہٹ کر ہونے والوں کا موں کا بھی پردہ چاک ہو جائے گا،ذرائع نے بتایا کہ ریکٹر تبسم افضل نے شکایت کرنے والے لڑکوں کو اپنے دفتر بلا کر دھمکی دی کہ فوری طور پر پیچھے ہٹ جائیں

بصورت دیگر تم لوگوں کا مستقبل تاریک کر دیاجائے گا،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شیطانی صفت سکینڈل میں ریکٹر تبسم افضل،رجسٹرار سجاد مدنی،ایڈیشنل رجسٹرار نوید اے خان،ہیڈ آف ہیومینٹی فرحت نثار،الیکٹرک انجیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے انچارج اور پروفیسر خیر البشر شامل ہیں اور انکی غیر جانبدارانہ تحقیقات عمل میں نہ لائی گئیں تو مذہبی جماعتوں کے لیے تر نوالا ثابت ہونگے،ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اگر اپنے جانبدارانہ رویہ سے باز نہ آئے تو ان تمام کے خلا ف ایف آئی اے سے بھی رجوع کیا جائیگا۔۔۔